plz

تنظیم الاعوان پاکستان کا دستور تنظیم العوان بلوچستان

 پیش نظر

Tap pakistan

تنظیم الاعوان پاکستان کا دستور جناب ملک غلام ربانی صاحب مرحوم سابق جنرل سیکرٹری تنظیم الاعوان ہزارہ ڈویژن کی کاوش کا نتیجہ تھا جو

اس وقت کے حالات کے پیش نظر ہر طرح سے موزوں تھا۔ اس وقت تنظیم الاعوان کی داغ بیل پڑ رہی تھی ۔ اور کوشش تھی کہ کسی طرح ملک بھر

میں برادری کو بیدار کر کے ایک پلیٹ فارم پر لایا جاۓ اور تنظیمی صورت میں ان کی علاقائی مشکلات اور ضروریات کو مدنظر رکھ کر موزوں

پروگرام بناۓ جائیں ۔

اس وقت کے حالات کے پیش نظر یہ ناگزیر تھا کہ تنظیم کے عہدے داروں کومحدود اتفاق رائے کی بنیاد پر نامزدکر کے تنظیم سازی کے کام کو

بڑھایا جاۓ اور بعد ازاں اس امر کی ضرورت تھی کہ ایک ایسا دستور مرتب کیا جاۓ جو تنظیم کی اعلی ترین سطح تک عہدوں کے لئے جمہوری انداز

میں ایسے اصحاب کا انتخاب کر سکے جنہیں برادری کی مشکلات اور ضروریات کا ہمہ وقت احساس رہے اور وہ اپنی ذمہ داریوں سے بطریق احسن

عہدہ برآ ہونے میں ہر وقت مستعد اور فعال رہیں وقت کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوۓ سپریم کونسل تنظیم الاعوان پاکستان نے اپنے اجلاس

مورخہ 21 جولائی 1994 میں مندرجہ ذیل اصحاب پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جس نے اپنی تجاویز ایک آئینی شکل میں پیش کیں ۔

اس کمیٹی نے اپنا کام مکمل کر کے مجوزہ تجاویز سپریم کونسل کو پیش کی اور سپریم کونسل نے ان ترامیم کو منظور کرتے ہوۓ آئین کا حصہ

دیا۔ یہاں یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ یہ آئین رجسٹر ڈ تنظیموں جو اسلام آباد کے پی کے اور سندھ میں رجسٹرڈ تھیں اور باقی صوبوں سے

پنجاب بلوچستان آزادکشمیر گلگت بلتستان میں رجسٹرڈ ہوناھی کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا تھا۔ جس کا واضح ذکر تذکرہ آئین میں موجود تھا۔

وقت کے ساتھ ساتھ صوبہ سندھ میں جودتنظیمی تنظیم الاعوان کراچی، اورتنظیم الاعوان سندھ اور بعد میں مرکزی تنظیم الاعوان پاکستان -

پی کے اور اسلام آباد میں رجسٹر تھیں عدم پیروی متحمیل ،قواعد وضوابط اور باضابطہ الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے کینسل ہوگئیں ۔ یہی وجہ ہے کہ کسی تنظیم کا کوئی بینک اکاؤنٹ  نہ کھولا جا سکا جس میں با قاعدہ فنڈ نگ کی جاتی اور فلاحی کام شروع کیا جا تا یا کوئی Audit ہوتا یا الیکشن کا انعقاد

جس میں قواعد وضوابط کی تکمیل کی جاسکتی ۔

تاہم جوبھی تنظیمیں رجسر تھیں ان کا بھی کوئی تحریری اور منظور شدہ آئین نہ بن سکا جس کی وجہ سے کوئی عملی ٹھوس اور مظل تنظیم بھی معرضم یں نہ آسکی۔

4۔ چیئرمینCSC اور PSC فروری کے مہینے میں پہلی بارفروری 2024 ) تمام تنظیمیں Disolve کر دے گا اور مارچ کے مہینے (

میں پہلے دس دن میں ضلعی کونسل دوسرے دن میں ڈویژن کونسل اور آخری دس دن میں صوبائی سپریم کونسل کی تاریخ مقرر کرے گا ۔

5۔ ہرایک ایکشن کے لئے ایک غیر جانبدار تر جیا سابقہ بیوروکریٹ الیکشن کمشنر کا تقرر کیا جاۓ گا جو خود عہد یدار نہیں ہوگا ۔

6۔ اگر کسی جگہ ووٹرز کی تعداد50/50 ہو جاۓ تو الیکشن کمشنر کا ووٹ حتمی ہوسکتا ہے ۔ بصورت دیگر الیکشن کمشنر ووٹ نہیں ہے ۔

7۔ مرکزی سپریم کونسل کا انتخاب 23 مارچ کو ہوگا چیئر مین CSC متذکر و بالاطریقہ پرCSC کے اختتام ۔ الیکشن کی تاریخ اور الیکشن

کمشنر کو نا مز دکر ے گا ۔

8-CSC کا نوٹیفکیشن ہیڈ آفس سے جاری کیا جاۓ گا جو دستخط چیئر مینCSC کرے گا۔

41۔ حلقہ انتخاب مرکزی سپریم کونسل

1 ۔ کیونکہ CSC پورے پاکستان AJK گلگت اور اسلام آباد کی نمائندگی کرتی ہے اس کا حلقہ انتخاب اور ووٹر ہر صوبے سے چیئر مین ،

سینئر وائس چیئر مین ،صدر، سینئر نائب صدر یعنی 4 ممبر (4×4=16 ممبر )AJK چیئر مین ،صدر (2) گلگت بلتستان چیئر مین ،صدر (2) کل

20 ووٹ ہوں گے ۔ جومرکزی سپریم کونسل کا انتخاب کر یں گے ۔ جس کے عہدے بھی صوبائی کونسل کی طرح ہوں گے ۔

2۔ مرکزی سپریم کونسل CSC منیجنگ کمیٹی آئین میں ترمیم منسوخ یا اضافہ کی مختار ہے لیکن آئین میں ترمیم کورم میں دو تہائی کی اکثریت

سے کر سکے گی ۔ اور اس ضمن میں تمام اکائیوں کی مشاورت بھی ضروری ہے ۔

42۔ تنظیم الاعوان پاکستان خواتین ونگ (لیڈیز ونگ )

خواتین کا یہ ونگ ضلعی کونسل ۔ ڈویژنل کونسل صوبائی سپریم کونسل اور مرکزی سپریم کونسل کی طرح ہی ہوگا ۔اور مدرونگ کی طرح تمام قواعد

وضوابط اس پر لاگو ہوں گے ۔

صوبائی سپریم کونسل میں چیئر مین سینئر وائس چیئر مین اور وائس چیئر میں نہیں ہوگا۔

صوبائی لیڈیز ونگ صوبائی مدرونگ کے چیئر مین کے ماتحت ہوگی اور اپنے معاملات میں خودمختار ہوگی اور اسی طرح مرکز میں بھی چیئر مین ،

سینئر وائس چیئر مین اور وائس چیئر مین نہیں ہوگا ۔لیڈیز ونگ مرکزی چیئر مین کور پورٹ پیش کرے گی ۔

43۔ یوتھ ونگ (الفاروق)

تنظیم الاعوان پاکستان کی یوتھ ونگ الفاروق کے نام سے منسوب ہوگی جس کا

LOGOرجسٹر ڈ ہوگا۔ چونکہ یوتھ کسی بھی تنظیم یا جماعت میں

ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے اس لئے بطور خاص یوتھ کی تنظیم اورنشونما وتر بیت پر توجہ دی جاۓ گی تنظیم الاعوان میں یوتھ کی عمر چالیس سال تک

ہوگی ۔اس کا ڈھانچہ بھی اسی طرح ہوگا جس طرح لیڈیز ونگ کا ڈھانچہ بیان کیا گیا ہے ۔

44۔ لائرز فورم

قانونی مشاورت اور برادری کے آئینی اور قانونی مسائل حل کرنے کے لیے لائر فورم کا قیام کیا جاۓ گا۔ یہ ہر بار کی سطح پر ہوگی اور اعوان

وکلاء جو رجسٹرڈ مبر ہوں گے انکا ووٹ کے ذریعے انتخاب ہوگا۔ جہاں عہدے صدر ، نائب صدر، جنرل سیکر یٹری ، جوائنٹ سیکر یٹری فنانس

سیکریٹری اور اطلاعات ہوں گے۔ صوبائی لائرز فورم کے لیے ہر بار کے منتخب صدر اور سیکریٹری ووٹر ہو گے اور عہد سے متذکرہ بالا ہوں گے ۔

2۔ مرکزی سپریم کونسل صوبہ جات کی سپریم کونسل میں براہ راست مداخلت نہیں کرے گی ۔

3۔مرکزی سپریم کونسل (CSC) تمام صوبوں کی نگرانی صوبہ جات کی مشاورت سے کرے گی ۔ ان کے درمیان تنازعات اور دیگر

معاملات صوبہ جات کی مشاورت سے طے کرے گی ۔

4۔ تمام اکائیاں / صو بہ جات مرکزی سپریم کونسل کے فیصلوں اور راۓ کو عزت کی نگاہ سے دیکھیں گے اور اس پر صدق دل سے عمل کر میں

گے۔

5۔ مرکزی سپریم کونسل (CSC) آئین میں ترمیم کی شق میں اضافہ یا منسوٹی کرنے کی مجاز ہے لیکن آئین میں ترمیم دو تہائی اکثریت اور تمام اکائیوں کی مشاورت سے ہوگی ۔

29۔ تنظیم الاعوان پاکستان کے عہد یداران کے فرائض اختیارات ۔

(1) سر پرست اعلی

سر پرست اعلی تاحیات سر پرست اعلی ہوگا۔ جس تنظیم اور اس کے ممبران تا حیات عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھیں گے اور اپنا بزرگ تسلیم

کر یں گے انکی رائے کا احترام کر یں گے ۔سر پرست اعلی مرکزی اور صوبائی چیئر مین سے حلف لے گا۔ جبکہ دیگر عہد یداران کا حلف بذریعہ

چیئر مین متعلقہ ہوگا ۔

30۔ چیئرمین

1 ۔ چیئر مین تنظیم کا سربراہ ہوگا۔

2۔ چیئر مین صوبائی سپریم کونسل یا کسی ذیلی تنظیم کے سالانہ اجلاس کی صدارت کرے گا۔

3۔ چیئر مین ہنگامی اجلاس طلب کر سکے گا۔

4۔ چیئر مین اجلاس کی کارروائی کی توثیق کرے گا ۔

5۔ کسی بھی کونسل کا کوئی عہدہ کسی وجہ سے خالی ہو جاۓ تو عبوری عرصے کے لیے چیئر مین کسی رکن کی نامزدگی کر سکتا ہے ۔

31۔ سینئر وائس چیئر مین

چیر مین کی غیر موجودگی میں سینئر وائس چیئر مین اپنے فرائض سرانجام دے گا۔

32۔ وائس چیئر مین

چیئر مین اور سینئر وائس چیئر مین کی غیر موجودگی میں وائس چیئر مین اختیارات کا استعمال کر سکے گا جو چیئر مین کو حاصل ہیں اور کسی بھی میٹنگ

کی صدارت کر سکتا ہے۔

وائس چیئر میں تنظیمی امور پر چیئر مین کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔

33۔ صدر

1 ۔ صدر تنظیم کا منتظم اعلی ہوگا۔ صدر کی خصوصی توجہ ہوگی کہ وہ دستور کے مطابق تمام معاملات کی دیکھ بھال کرے۔اور یقینی بناۓ گا تمام

14

ادانہ اظہار کر سکے گا۔

تنظیم کا ہر رکن صاحب صدر کی اجازت سے اجلاس میں تنظیم کی بہتری اور مفاد کے لیے قیمتی مشورے دے سکے گا۔

۔ تنظیم کارکن اپنے ٹیمتی مشوروں اور تجربات کے پیش نظر تنظیم کی فلاح و بہبوداور اعلی وارفع مقاصد کے حصول کے لیے تحریری خیالات کا

11۔ منسوخی رکنیت

گر کوئی رکن ماہانہ فیس کی باقاعدہ ادائیگی نہیں کرے گا تو خزانچی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق اس کی رکنیت منسوخ کر سکتا ہے ۔

اگر کوئی رکن تنظیم کے مفاد کے خلاف عمل کرتا ہوا پایا گیا تنظیم کی ڈسٹرکٹ کونسل، ڈویژنل کو متعلقہ رکن کو تادیبی کاروائی کا انوش

کی۔ اور اگر الزامات کا جواب تسلی بخش نہ ہو تو اکثریتی راۓ سے اس رکن کی بنیادی رکنیت ختم کر دی جائے گی ۔

۔ اگر کوئی رکن تخریبی کاروائیاں شر پسندی کرتے ہوۓ تنظیم میں اندرونی خلفشار یا نا انصافیوں پر پھوٹ پیدا کرتا ہے پیش نظر تنظیم کے

ادات کو نقصان پہنچا تا ہے تو اس کی رکنیت بھی ختم کی جا سکے گی ۔

کسی رکن کے مستعفی ہونے کی صورت میں اس کی بنیادی رکنیت بحال رہے گی لیکن اس کا عہدہ ختم ہو جائے گا۔ لیکن استعھی میں کوئی رکن

بنیادی رکنیت ختم کرنے کی درخواست کرے تو اس کی بنیادی رکنیت ختم کی جا سکے گی ۔ مذکورہ درخواست بذریعہ جزل سیکرٹری متعلقہ کونسل کو

کی جاۓ گی ۔ اگر رکنیت ڈسٹرکٹ کونسل نے منسوخ کی ہوگی تو ڈورینٹل کونسل کے پاس اپیل ہوگی ۔ اگر ڈویژنل کونسل کرے گی تو صوبائی

ریم کونسل کے پاس اپیل ہوگی جوآ خری فیصلہ ہوگا ۔

5 کسی رکن کی وفات کی صورت میں بھی اس کی بنیادی رکنیت ختم ہو جاۓ گی ۔

12۔ بحالی رکنیت

1 ۔ نادہندہ رکن اپنے بقایا جات کی ادائیگی کر کے متعلقہ کونسل کی منظوری کے بعد دوبارہ رکنیت حاصل کر سکتا ہے ۔

2۔ رکن مذکورہ جس کے خلاف تادیبی کاروائی کی گئی ہو معافی نامہ داخل کرتے ہوئے آئندہ اپنے قول وفعل کی درستگی کا حلف اٹھاۓ گا تو

اں کی رکنیت متعلقہ کونسل کی تہائی اکثریت سے بحال ہو سکے گی۔

13۔ محسن یامر بی

وہ شخص جو تنظیم کے فلاحی اور رفاعی اغراض و مقاصد کی تکمیل کیلئے 5 لاکھ بطور عطیہ عنایت کر کے تنظیم الاعوان کی صوبائی سپریم کونسل اس

صاحب دل اعوان کومر بی کی لسٹ میں شامل کر کے سخاوت کا سرٹیفکیٹ دے گی محسن یا مربی تنظیم کے انتخابات میں ووٹ نہیں دے سکے گا۔

ور نہ ہی کوئی عہد ہ یا دفتر کھول سکے گا ۔

14۔ تاحیات ممبر (Executive Member)

یمبران تنظیم کی ریڑھ کی ہڈی ہوں گے ۔ وہ شخص جو تنظیم کے اغراض و مقاصد کی تکمیل کیلئے تنظیم الاعوان کومبلغ50 ہزار روپے یکمشت ادا

کرے گا صوبائی سپریم کونسل اس شخص کو تا حیات ممبر شپ کی دعوت د یگی۔ تاحیات رکن ماہانہ یا سالا نہ چندہ سے مستغنی ہوگا۔ تاحیات ممبرتنظیم

کے انتخابات میں بھی حصہ لے سکے گا تنظیم کے اجلاس میں شامل ہو سکے گا ان ممبران کی تعداد دس ہزار تک ہوگی اور یہ رقم خصوصی فنڈ

Executive Fund) میں جمع رہے گی ۔

تنظیم الاعوان پاکستان (سندھ)

Tanzeem Ul Awan Pakistan (TAP) Sindh

لیے تنظیم یا تیم الاعوان سے مرادان کا حلقہ یا دائرہ کارمرادلیا جاۓ گا۔

تنظیم الاعوان کا پورا نام نعیم الاعوان پاکستان(TAP ) سندھ ہوگا۔ بین السطور میں جہاں کہیں بھی لفظ تنظیم یا تنظیم الاعوان آۓ گا اس

سے مراد تنظیم الاعوان پاکستان ( سندھ ) ہوگا ۔ بجز ڈویژن اور ضلع کی تنظیموں کے جو براہ راست صوبائی تنظیم کے ماتحت ہوگی لیکن ان کے

2۔ دائرہ کار

کشمیر اور گلگت بلتستان پرمشتمل ہوگا۔

کیونکہ اعوان قوم پاکستان کی کم وبیش سب سے بڑی برادریوں میں سے ایک ہے اور اعوان قوم نہ صرف پاکستان کے تمام صوبوں بلکہ گلگت

بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی بکثرت آباد ہے لہذ ا نتظیم الاعوان پاکستان کا دائرہ کارصو بہ پنجاب صوبہ سرحد ،صو بہ سند ھ ،صوبہ بلوچستان ، آزاد

3۔ دفتر یا مقام

سے دوسرے اہم مقام پر دفتر منتقل کر نے کا فیصلہ کرسکتی ہے ۔

تنظیم الاعوان پاکستان کا مرکزی دفتر کراچی میں ہوگا اور اگرتنظیم کے مفاد میں ہوتو سینٹرل سپریم کوس تمام صوبائی سپریم کونسل کی مشاورت

4۔ زبان

5۔ تنظیم الاعوان پاکستان کا مقصد

تنظیم الاعوان کی با قاعد ہ دفتری زبان اردو ہوگی ۔ مرکزی دفتر سے تمام احکامات خط و کتابت اور جملہ کاروائی اردوزبان میں ہی ہوگی ۔

تنظیم الاعوان پاکستان خالصتاً اپنے ممبران کے حقوق اور فلاح بہبود کے لیے قائم کی گئی ہے اور کمل طور پر غیرسیای ، غیر مذہبی اور غیر تجارتی

ہوگی ۔

6۔ اغراض و مقاصد

گی ۔اس کے اغراض و مقاصد درج ذیل ہیں ۔

تنظیم الاعوان پاکستان بحیثیت مجموعی غیرسیاسی اور غیر تجارتی رفاعی ادارہ ہے۔ جوقوم اعوان کے اتحاد کے لیے ایک پلیٹ فارم کا کام دے

1 ۔ اعوان قوم لخصوص اور دیگر اقوام بلعموم میں نظریہ پاکستان سے محبت اور ملکی سالمیت اور بقا کی خاطر ہرقربانی کا جذبہ پیدا کر تا جو

در حقیقت قدرت نے اعوانوں کے خمیر میں پہلے ہی بدرجہ اتم بھر دیا ہے ۔

2۔ اعوان قوم بلخصوص اور دیگر اقوام بلعموم میں اجتماعی شعور ۔ اتحاد و یگانگت ۔ خود اعتمادی ۔ جذ بہ حب الوطنی ایثار وقربانی ۔ باہمی میل

حول ۔ پیدا کرنا۔

میں یہاں ان تمام حضرات کو خراج تحسین پیش کرنا ضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے سابقہ آئین انتہائی جامعہ کی اور قابل عمل عمل میں

ترتیب دیا۔ ان کی یہ کوشش کاوش ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور یہی وجہ ہے کہ ہم آج بھی اس آئین کو کافی حد تک اپنے نئے آئین کا حصہ بنارہے ہیں ۔

ہم نے صوبہ سندھ میں متذکرہ بالا وجوہات اور اعوان برادری کے وسیع تر مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوۓ نئے سرے سے تنظیم الاعوان

پاکستان (TAP ) سندھ کو حوالہ22-K AR63/21رجسٹر کروایا اور مر نظر آئین اسی سلسلے کی ایک کڑی اور ضرورت ہے ۔

میں ان تمام قائد ین بزرگوں دوستوں اور بچوں کا مشکور ہوں جب کہ سندھ کی حد تک بالخصوص جناب حاجی صدیق اعوان صاحب اور ان

کی ٹیم کی انتہائی انتہک محنت خلوص اور جذ بہ لائق تحسین ہے جنہوں نے کسی نہ کسی شکل میں برادری کو ایک لڑی میں پروۓ رکھا اور اپنی حد تک

رفاع عامہ کا کام انجام دیتے رہے ۔

زیر بحث رجسٹریشن اور یہ آئین ملک بھر میں مکمل طور پر قابل عمل ہے۔ تنظیم الاعوان کی مرکزی حیثیت یعنی چاروں صوبوں آزاد کشمیر گلگت

بلتستان اور اسلام آباد( مرکز ) کی یکجہتی اور ایک جھنڈے تلے لانے کے لئے ہم نےSECP سے رجسٹریشن کا عمل شروع کیا ہوا ہے ۔ جس کا

آئین بھی کم و بیش یہی ہوگا ۔

زیر نظر تنظیم الاعوان پاکستان اس آئین کے تحت پورے ملک اور دیگر اکائیوں میں اپنے دفاتر مراکز اور عہدے داران کا انتخاب متعلقہ

نمائندوں اور ممبران کی مشاورت سے کرنے کی مجاز ہے۔ فی الوقت رجسٹریشن اور آئین کو قابل استعمال لا یا جا سکتا ہے ۔ زیر نظر آئین اور

موجودہ رجسٹریشن میں تنظیم الاعوان کو صرف اعوان برادری تک محدود نہیں رکھا گیا ہے بلکہ "اعوان" کو مددگار اور خدمتگار تسلیم کرتے ہوۓ

اس میں ملک کی تمام برادریوں کو رکنیت کا موقع دیا گیا ہے تا کہ تنظیم کولسانیت ،قوم پرستی سے بچایا جا سکے اور تنظیم قومی دھارے میں ملکی سطح پر

عوامی جگہ بنا سکے ۔اعزازی رکنیت کے تصور کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

شخص یا اشخاص اس کو تنظیم کی مرضی کے خلاف استعمال نہ کرسکیں ۔

اس موجودہ تنظیم کی رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ اس تنظیم کا باضابطہ"Logo" بھی ٹریڈ مارک رجسٹر کروادیا گیا ہے تا کہ کوئی بھی غیر متعلقہ

اس موجودہ تنظیم کی رجسٹریشن اور آئین میں امتیازی مقام "Executive Funds" کا ہے ، انشااللہ ایک خطیر رقم اس فنڈ میں ہمیشہ

کے لیے جمع کی جاۓ گی اوراس Fix Deposit کا بلاسود ماہانہ منافع جوانشااللہ مستقبل میں لاکھوں روپے کی شکل میں ہوگاممبران کی فلاح

و بہبوداور فلاحی منصوبوں پر خرچ ہوگا۔ اس رقم کوا کاؤنٹ سے نکالنے کے لیے آئینی ترمیم کی قید رکھی گئی ہے ۔ تا کہ یہ  اثاثہ قائم و دائم رہے ۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہماری ادنی سی کاوش منظور مقبول فرماۓ اور برادری کے مفاد میں اور بشمول عہدیداروں کے برادری کے ہرفر دکوفہم

اور توفیق عطا فرمائے کہ وہ برادری کی ضروریات اور مفادات کو ذاتی خواہشات پر ترجیح دیتے ہوۓ برادری کے فلاح و بہبود کے لیے مستعد

اورکوشاں رہیں۔

خیر اندیش

محمد فاروق اعوان

ہلال شجاعت ،ستارہ شجاعت

مورخہ2022-06-25

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے